News کاروان ناجیہ
12 ربیع الاول خصوصی خطاب حضرت محمد ظفر منصور مدظلہ العالی
جو قومیں اپنے ماضی کو بھول جائیں تباہی اور بربادی ان کامقدر بن جاتی ہے۔
۱۲ ربیع الاول صرف مسلمانوں کیلئے نہیں بلکہ تمام عالم انسانیت کیلئے حقیقی عید ،خوشی کا دن اور نوید ِ سحر ہے۔ جب محبوبِ خدا ،رحمت اللعالمین حضرت محمد مصطفیﷺ اس دنیا میں تشریف لائے تو ظلمت کے اندھیرے ختم ہو گئے ،شرک اور بت پرستی اپنے انجام کو پہنچی ، دنیا محبت ،اخلاص ،رحم ،دوستی ، حیاء اور پاکی کے نور سے منور ہوگئی ،ہر طرف عدل و انصاف ،اخوت و بھائی چارہ اور مساوات رائج ہو گئی ،خوشحالی اور امن و سکون کی فضا قائم ہو گئی ۔ یہی وجہ ہے کہ مسلمان اس دن جوش و جذبے سے سرکار دو عالم ﷺ کی آمد کی خوشی مناتےہیں۔
لیکن افسوس ! آج اس نبی برحقﷺ کی اُمت اپنے آقا ﷺ کی سیرت کو چھوڑ کر خود ساختہ مسالک ، فرقوں اور تنظیموں میں تقسیم ہو چکی ہے ۔ ایک دوسرے پر کفر و شرک کے فتوے لگانا ہمارا معمول بن چکا ہے۔ جنگ و جدل اور خونریزی کا بازار اتنا گرم ہو چکا ہےکہ اس آفت سے نجات حاصل کرنا محال ہو گیا ہے ۔ میری تمام مذہبی اکابرین ، مختلف فرقوںاور مسالک کے رہنمائو ں سے اپیل ہے کہ اگر ہم حقیقتاً حضور نبی کریم ﷺ کی مستجاب اُمت ہیں تو ہمیں مسلک ،فرقہ اور تنظیم کی قید سے بالا تر رسول اللہ ﷺکے اُسوہ حسنہ اور غم و ارمان کی زیادہ سے زیادہ تشہیر کرنی چاہیے اور پانے وابستگان کو وحدت اور اتحاد و اتفاق کی بنیاد پر حقیقتِ اسلام اور سیرتِ رسولﷺ کو اپنانے کا درس دینا چاہیے ۔تاکہ حضور نبی کریم ﷺ کی روح مبارک کو خوشی اور تسکین مل جائے ۔
سرورِ کائنات رحمت دو عالمﷺ کی رضا اور خوشی اس بات میں کہ اُمت ِ مسلمہ فرقہ واریت ، مسلک پرستی اور تنظیم پرستی کو چھوڑ کر ایک محمدی ﷺ پلیٹ فارم پر متحد ہو جائے اور اُسوہ حسنہ کو اپنا کر حقیقتِ دین اسلام کو عملاً ثابت کر دے تاکہ دنیا سے شر ، جنگ ،نفاق،ظلم ،جہالت ،تعصب اور گروہ بندی کا خاتمہ ہو جائے اور انسان اللہ کےغضب سے بچ کر رحمتِ الہٰی سے سر شار ہو جائے ،مسلمانوں پر دہشت گردی اور انتہا پسندی کا دھبہ رحمتِ خداوندی سے صاف ہو جائے ۔دنیا امن کا گہوارہ اور ثانی جنت کا نقشہ پیش کر دے۔
افسوس ! ہماری حرص ،لالچ ،تعصب اور ذات پرستی کی وجہ سے نہ صرف مسلمانوں کا وقار اور تشخص مجروح ہو گیا بلکہ غیروں کو دین اسلام کے خلاف سازش اور الزام تراشیوں کا موقع مل گیا ۔ اس بابرکت دن کا یہ تقاضا ہے کہ ہم اس بات کا عہد کریں کہ اپنے عمل و کردار سے سیرت ِ رسولﷺ کو دنیا میں ثابت کریں گے ، ذاتی اختلافات اور فرقہ واریت کو ختم کر کے دینِ اسلام کی حقیقی روح کو زندہ و جاوید بنائیں گے ۔آپس میں محبت اور اخوت کی فضا قائم کر کے اس بات کو ثابت کریں گے کہ مسلمان ایک جسد کی مانند نا قابلِ تسخیر ،متحد اور یک جان قوم ہے۔
