News کاروان ناجیہ

Views: 9874

ساری زندگی امن و محبت کا درس دینے والے لعل شہباز قلندر کی درگاہ لہو سے لال ہوگئی

ساری زندگی امن و محبت کا درس دینے والے لعل شہباز قلندر کی درگاہ لہو سے لال ہوگئی

 حضرت محمد ظفر منصور مدظلہ العالی (بانی وسرپرستِ اعلیٰ عالمی روحانی جماعت کاروانِ ناجیہ) نےموجودہ صورتِ حال کے پیش ِ نظرخطاب کرتے ہوئے فرمایا کہ دہشت گردی کے زریعے ہمارے ملک میں خون کی ندیا ں بہائی جا رہی ہیں ہرسو مسلمان خون سےلہولوہان نظر آتےہیں۔ دہشت گردوں نے کراچی، لاہور، کوئٹہ اور پشاور کے بعد سہون شریف کو نشانہ بنا ڈالا ساری زندگی امن و محبت کا درس دینے والے لعل شہباز قلندر کی درگاہ لہو سے لال ہوگئی۔ حالیہ واقعات کی جتنی مذمت کی جائےاتنی ہی کم ہے۔ پاک سرزمین میں بسنے والےکئی مسلمان بھائی اور بہنیں شہید اور خاندانوں کے خاندان تباہ و برباد ہو گئے ہیں ۔ان حالات میں مسلم اُمہ بلخصوص ہرمحبِ وطن پاکستانی کا دل خون کے آنسو رو رہا ہے اور رُوئے زمین پر کہیںبھی کوئی قتل ہوتا ہے تو مسلمان ہونے کے ناطے ہمارا دل دہل جاتا ہے۔ 
    آپ مدظلہ العالی نے فرمایا کہ آج ہم اپنے آپ سے بے خبرہو کرایک دوسروںپر الزام تراشیاں لگا نےمیں مصروف عمل ہیں۔
    وہ سورج طلوع کب ہوگا جب عالم انسانیت سکھ کا سانس لے گی۔۔۔؟
     ذاتیات میں گھِرےآج کے نام نہاد رہنماؤں کے اندر نفرتوں کے وہ طوفان منڈلا رہے ہیں جنکی تاثیر اپنے ہی خون سے نفرت،دشمنی ،جنگ اور قتل و غارت کی صورت میں ظاہر ہو رہی ہے۔ یہ کس عدل کا تقاضا ہے کہ ذاتی فعل کی ذمہ داری دوسروں پر ڈال دی جائے۔۔۔! 
    ہر انسان کے پاس عقل موجود اور ہر وجود میں ضمیر کی عدالت قائم ہے۔ ہمیں سمجھنا ہو گا کہ اغیار کی ہم سے دشمنی،ہمارے خلاف منافقانہ سوچ ،پراپیگنڈے ،دہشت گردی اور انتہاپسندی کو ہم پر مسلط کرنے کا مقصد کیا ہے۔حالانکہ اسلام میں دہشت گردی کا درس نہیں دیا جاتاہے۔ اسلام محبت اور رواداری کا دین ہے مغرض اسلام دشمن لوگ چند بے ضمیر لوگوں کو مال وزر ،کوٹھی اور گاڑی کے بدلے میں خرید لیتے ہیں اور مسلمان کومسلمان ہی سے قتل کرواتے ہیں ۔ 
     افسوس آج نفسانی خواہشات کی تکمیل میں ہم سب سمجھ دار ہیں لیکن دین کی حفاظت اور اسلام کو عملی طور پر ظاہر کرنے سے قاصر ہیں۔جب تک مسلمان خواب ِ غفلت سے نہ جاگ جائیں اور ذات پرست علماء اور مشائخ جو کہ چند ٹکوں کے بدلے بِک جاتے ہیں . ان کے  دلوں میں خوف ِ خدانہ آجائے اسوقت تک یہی حالات ہمارے اوپر مسلط رہیںگے ۔     
    خطاب کے دوران آپ مدظلہ العالی نے یہ بھی فرمایا کہ آج نہ ہماری جان محفوظ ،نہ مال ، عزت اور نہ اسلامی سرحدات۔ آج میں علمائے شریعت اور پیران طریقت سے عاجزانہ التجا کرتا ہوں کہ ذات پرستی کے دائرے سے نکل جائیں ۔نفرت نہ پھیلائیں۔ گروہ بندی ، مسلک پرستی زبان اور علاقے کے تعصب سے نکل جائیں۔ اور ایک ہی دین اسلام پر متحد ہو کر عالمِ اسلام بلخصوص ملکِ پاکستان کی حفاظت کیلئے عزم متین کے ساتھ ایک دوسرے کی مدد کریںاور قناعت کے دائرے میں رہ کر وحدت و اتفاق کی طاقت سے دشمنانِ و طن اور دشمنانِ اسلام کو منہ توڑ جواب دیں۔
    کوئی بھی شریر قوم اور شر پسند عناصر یہ نہ سمجھیں کہ مسلمانوں کو ہم نے زِیر کیا ہے بلکہ مسلمانوں کوصرف ہمت کرنے کی ضرورت ہے ۔ میرا پورا یقین ہے کہ اسلام پہلے بھی غالب تھا اور آج بھی غالب ہو کر رہے گا۔ہمیں اپنے قلوب سے فحاشی ، عریانی ،مال وزر کی محبت ختم کرنا ہوگی۔پھر ہم اپنے لاریب دین اور پاک سرزمین کی حفاظت ہم بڑی آسانی سے کر سکتے ہیں۔

یہ خبر پڑھنے کیلئے لنک پرکلک کریں۔
ویلنٹائن ڈے، فحاشی کو فروغ دینا اور اظہارِ بے شرمی کی رسم 

Karwan-e-Najia Advertisement
- Live Chat

8 PM to 9 PM (PST)

Refresh the page if the form is visible after submission.