News کاروان ناجیہ
اتحاد بین المسلمین کانفرنس شورکوٹ
موجودہ مسائل کا حل اور عذابِ خداوندی سے نجات اتحادِ اُمت میں پوشیدہ ہے۔
اپنی اصلاح دوسروں کیلئے بہترین نصیحت ہے ۔حضرت محمد ظفر منصور مدظلہ العالی
سالانہ اتحاد بین المسلمین کانفرنس (شورکوٹ)میں حضرت محمد ظفر منصور مدظلہ العالی بانی و سرپرستِ اعلی عالمی روحانی جماعت کاروانِ ناجیہ نے اپنے خطاب میں فرمایا ! خاتمہ فرقہ واریت اور اتحاد ِ اُمت مشکل ہے لیکن ناممکن نہیں اس مقصد کے حصول کیلئے داعی اور مبلغ کی پاک اور سیرتی اتفاق شرط اول ہے یعنی نیت ،افکار ،گفتار اور کردار کی باہم مطابقت سیرتی اتفاق و اتحاد کا ثبوت ہے اگر داعی اور مبلغ کی نیت ،افکار اور گفتار کا ثبوت کردار نہ دے تو خاتمہ فرقہ واریت اور اتحاد اُمت اکا دعوی بے بنیا د ہے ۔وہ الفاظ سیرت اور کردار میں مثبت تبدیلی لاسکتے ہیں جن کی بنیاد پاکی اور صداقت ہو۔
مگر افسوس ! اس وقت کے واعظین ،علماء اور مشائخ اس نعمت سے محروم ہیں ۔ہماری مسلمانی صرف صورت سازی ،رسمی عبادات اور تحاریر و تقاریر تک محدود ہو چکی ہے اور ہم اپنے اسلاف کے روشن اور تابناک ماضی کو حال میں ثابت کرنے سے قاصر نظر آتے ہیں ۔جب تک عالم اپنے علم پر عامل نہ ہو دوسروں کیلئے وسیلہ نجات نہیں بن سکتا ۔ حسن ِ اخلاق سے مزین مومن کی سیرت میں وہ طاقت ہے کہ بے حیا، بدکار،نافرمان اور باغی انسان کو حیا دار ، پاکباز اور سیرت رسول ﷺ کا آئینہ دار بنا دیتی ہے ۔پس اپنی نجات کیلئے نیک اور صالحین کو تلاش کرنا اور ان سے نسبت اور تربیت حاصل کرنا ضروری ہے آپ نے مزید فرمایا!دوسروں میں مثبت تبدیلی لانے سے قبل اپنی اصلاح ضروری ہے کیونکہ اپنی اصلاح دوسروں کیلئے بہترین نصیحت ہے ۔دین مبین اسلام مسلمان سے عمل و کردار کا تقاضا کرتا ہے کیونکہ مسلمان کی نجات اور بقاء کا دارو مدار عمل پر منحصر ہے نہ کہ زبانی دعویٰ پر ۔
کانفرنس کے اختتام پر آپ نے تمام علماء مشائخ اور مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے مسلمانوں سے گزارش کی کہ قرآن و حدیث سے اپنے مسلک ، ذات کو حق اور دوسروں کو باطل ثابت کرنے کی بجائے سیرت رسول ﷺ کو مشعل راہ بنالیں ، ذاتی اور فرقہ وارانہ اختلافات کو پس پشت ڈال کر اُمت مسلمہ کو وحدت اور محبت کا درس دیں۔ اپنے عمل کو اس قدر حسین بنا لیں کہ دوست و دشمن آپ کی حقانیت سے انکار نہ کر سکے تب ہی ہم دنیا و آخرت میں سر بلند ہو سکتے ہیں۔
