News کاروان ناجیہ
اللہ کی قدرت کے بعد مخلوق میں عظیم طاقت اتفاق ہے۔
فرقہ واریت وہ لعنت ہے جس کی وجہ سے مسلمان اپنی طاقت اور قوت کھو کر غیروں کے اسیر بن چکے ہیں ۔
حضرت محمد ظفر منصور مدظلہ العالی بانی و سرپرستِ اعلیٰ عالمی روحانی جماعت کاروانِ ناجیہ نے ایک کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے فرمایا! اللہ تعالیٰ نے انسان سے صرف اور صرف اُس کے اعمال کا حساب لینا ہے نہ کہ اس بات کا کہ دوسروں نے کیا عمل کیا۔آپ ﷺ نور ہیں یا بشر، آپ ﷺ کی معراج جسمانی ہے یا روحانی اور آپ ﷺ حاضر ہیں یا غائب۔یہ سوالات ہرگز نہیں پوچھے جائیں گےپھر ایسے مسائل میں الجھنے کا کیا مقصد؟
ہمارے لیے رسول اللہ ﷺ کی حیات ِ طیبہ بہترین نمونہ اور صحابہ کرامؓ کی زندگی مشعل راہ ہے اور اسی میں ہماری دنیا و آخرت کی نجات پوشیدہ ہے ۔آئیں ایک اللہ ، ایک نبیﷺ ،ایک قرآن اور ایک ہی دین اسلام کو اپنا کر آپس میں بھائی بھائی بن جائیں ۔گفتار کے ساتھ ساتھ عملاً دین اسلام کی حقیقت کو ثابت کر دیں۔ آپ نے ذات پات ،رنگ و نسل اوراُمت ِ مسلمہ میں تفرقہ بازی پر تبصرہ کرتے ہوئے فرمایا! اللہ کی قدرت کے بعد مخلوق میں عظیم طاقت اتفاق ہے۔فرقہ واریت وہ لعنت ہے جس کی وجہ سے مسلمان اپنی طاقت اور قوت کھو کر غیروں کے اسیر بن چکے ہیں ۔ اغیار مسلمانوں کی عزت سے کھیل رہے ہیں لیکن مسلمان اپنے بھائی کو وحدت اور محبت کا درس دینے کی بجائے تفریق اور فرقہ پرستی جیسے گھنائو نے فعل کی جانب اکسا رہاہے۔یاد رہے کہ فرقہ پر ست کھبی بھی حق پرست نہیں ہو سکتاہے۔
مسلمان کی کامیابی اور فلاحِ دارین کا راز اتباعِ رسولﷺ میں پوشیدہ ہے ۔اس سے ہٹ کر دوسرا راستہ اختیار کرنا یا نبی کریمﷺ کے بتائے ہوئے قانون کی ذرا بھر خلاف ورزی کھلی گمراہی اور بہت بڑی ہلاکت ہے جو انسان کو درد ناک عذاب کی طرف دھکیل دیتی ہے۔ہمارا گفتار و کردار قرآنِ کریم اور سنت رسولﷺ کے منافی نہیں ہونا چاہیے۔ موجودہ مصائب وآلام اور شرو فساد سے بچنے کیلئے ہمیں آپ ﷺ کی تعلیمات کو اپنی زندگی کیلئے مشعل راہ بنا کر ساری انسانیت کیلئے مسیحا بننا ہو گا۔ ہمیں دنیاوی مفادات پر دین کو اور ذاتی مفادات پر اجتماعی مفادات کو ترجیع دینا ہو گا۔ دین اسلام کی حقیقت کو اپنا کر دوسروں کو عمل کی طرف دعوت دینا ہو گی۔
موجودہ وقت کا تقاضا ہے کہ اُمت ِ مسلمہ اپنے اسلاف کے درخشاں ماضی کو حال میں اپنے عمل و کردار سے ثابت کر ے ۔ صرف زبانی کلامی تقریروں اور نعروں سے اُمت ِ مسلمہ کا موجودہ پستی سے نکلنا ناممکن ہے ۔ اہل فکر ، اہلِ علم اور اُمت ِ مسلمہ کا درد رکھنے والے مسلمانوں پر لازم ہے کہ وہ اُمتِ مسلمہ کو موجودہ ذلت سے نجات دلانے کیلئے حقائق کی روشنی میں صراطِ مستقیم کا انتخاب کر کے پُر عزم ہو جائیں اور عملاً اپنا کردار ادا کریں تاکہ اُمتِ مسلمہ کا ڈوبتا ہوا سفینہ تباہ برباد ہونے سے بچ جائے ۔اسی میں ہماری دنیا وآخرت کی بقاء آپ ﷺ کی رضا اور اللہ تعالیٰ کی خوشنودی شامل ہے۔
