معاشرے کے غریب اور کمزور طبقے کی مدد کرنا درحقیقت سیرتِ رسولﷺ پر عمل ہے۔ حضرت محمد ظفر منصور مدظلہ العالی
عالمی روحانی جماعت کاروانِ ناجیہ جہلم روڈ چکوال میں ماہانہ روحانی محفل و درسِ قرآن کا روح پرور انعقاد
جامع مسجد و مرکزی روحانی درسگاہ عالمی روحانی جماعت کاروانِ ناجیہ جہلم روڈ چکوال میں 7 دسمبر بروز اتوار دن 10 بجے ماہانہ روحانی محفل و درسِ قرآن کا شاندار اہتمام کیا گیا جس میں ملک بھر کے طول و عرض سے ہزاروں طالبینِ حق نے شرکت کی۔ محفل کی سرپرستی بانی و سرپرست اعلیٰ عالمی روحانی جماعت کاروانِ ناجیہ پیرِ معرفت حضرت محمد ظفر منصور دامت برکاتہم القدسیہ نے فرمائی۔
محفل کا آغاز تلاوتِ قرآن پاک سے ہوا، بعد ازاں نعت خوانوں نے حضور خاتم النبیین ﷺ کی بارگاہ اقدس میں عقیدت کے پھول نچھاور کیے۔
مبلغین نے اپنے اپنے خطابات میں فرمایا کہ:۔
اللہ والوں کی مجلس میں بیٹھنا کبھی خسارے کا سودا نہیں صالحین کی صحبت انسان کو نیک بناتی ہے کیونکہ دو مخلص دوستوں کا تیسرا دوست اللّٰہ ہوتا ہے۔
مبلغین نے مزید فرمایا کہ آج معاشرے میں محبت ناپید اور شر و فساد عام ہو چکا ہے، لہٰذا معاشرتی برائیوں کا خاتمہ دلجوئی سے ہی ممکن ہے اور اہلِ قرآن دلجوئی کے حقیقی وارث ہیں ۔ اگر دو مخلص لوگ اللہ کی رضا کے لیے متحد ہو جائیں تو دنیا کی کوئی طاقت انہیں شکست نہیں دے سکتی۔"
اس موقع پر پیر معرفت حضرت محمد ظفر منصور مدظلہ العالی نے اپنے ایمان افروز خطاب میں فرمایا کہ
" قول و فعل کا تضاد منافق کی نشانی ہے۔ نبی کریم ﷺ نے محبت اور اعلیٰ اخلاق سے انقلاب برپا کیا اور دشمنوں کے دلوں کو بھی نور ایمان سے منورکر دیا۔ آج بھی اُمت کو اسی جذبۂ اخلاص، اتحاد، صبر اور ہمدردی کی ضرورت ہے۔
آپ مدظلہ العالی نے فرمایا کہ آج عشقِ رسول ﷺ کا زبانی دعویٰ تو ہے لیکن ہمیں ایک دوسرے پر رحم کر کے اور صبر کا دامن تھام کر عشقِ رسول ﷺ کا حقیقی و عملی ثبوت دینا ہوگا۔ معاشرے کے غریب اور کمزور طبقے کی مدد کرنا درحقیقت سیرتِ رسولﷺ پر عمل ہے۔ کیونکہ حقیقی انقلاب قتل انسانیت نہیں بلکہ حقیقی اور معنوی تبدیلی لانے کا نام ہے۔
نبی کریم ﷺ کی سیرت ہمیں سکھاتی ہے کہ دلوں کو فتح کیے بغیر پائیدار تبدیلی ممکن نہیں۔ اگر ہم اخلاقِ مصطفوی ﷺ کو زندگی میں اپنا لیں تو دنیا میں حقیقی انقلاب برپا ہو سکتا ہے۔
آخر میں پیرِ معرفت حضرت محمد ظفر منصور مدظلہ العالی صاحب نے اُمت مسلمہ کی نجات و بھلائی اور اتحاد و یک جہتی کے لیے دعا فرمائی اور ملک پاکستان و عالم اسلام کی سلامتی و عافیت کے لیے خصوصی دعا فرمائی۔