پیر 06 مئی 2024 - پیر, 27 شوال‬ 1445 IMG
Karwan e Najia Logo

عالمی روحانی جماعت کاروانِ ناجیہ

Views: 563

دینِ اسلام اللہ تعالیٰ کی رسی ہے اس کو مضبوطی سے تھامے رکھنا اور اسلامی احکام کو اپنے اوپر لاگو کرنا نجات اور فلاحِ دارین کا وسیلہ ہے۔ عصر حاضر کےاکثر مسلمان دینِ اسلام کا زبانی اقرار تو کرتے ہیں لیکن عمل سے عاری ہیں ۔ ا سی وجہ سے ہم شر، فساد، بدامنی، بے راہ روی اور زمینی وسماوی آفات کا شکار ہو چکے ہیں۔ 
    آج وقت آ گیا ہے کہ اُمت ِمسلمہ واحد دینِ اسلام کے پلیٹ فارم پر متفق و متحدہو جائے۔ انتشار کا راستہ چھوڑ کر دینِ اسلام کی حقیقی روح کو اپنے عمل و کردا ر سے ثابت کر یں ۔ اس لئے کہ اسلام وہ دین ہے جو انسان کو انسانیت کےاعلیٰ و ارفع مقام پر فائز فرما تا ہے۔ اس کے بر عکس انتشار، فرقہ پرستی شر و فساد کا راستہ تباہی و بربادی کی علامت ہے ۔سابقہ قوموں (یہود و نصاریٰ )کے انتشار ، حالات اورواقعات میں ہمارے لئے عظیم درس موجودہے۔ جنہوں نے دین میں اپنی مرضی کے مطابق فرقےاور مسالک پیدا کئے تو تبا ہی وبربادی اور ذلت و رسوا ئی ان کا مقدر بن گئی۔کاروانِ ناجیہ اُمتِ مسلمہ کو اس حقیقت کی طرف عمل کی دعوت دے رہا ہے جو آج سے تقریباً ساڑھے چودہ سو سال قبل حضور نبی رحمت ﷺ انسانیت کی نجات اور بقاء کیلئے لائے۔ آج وہ حقیقی اسلام ہماری گمشدہ میراث ہے۔قرآنِ عظیم الشان میںحکمِ خداوندی ہے۔ 
وَلْتَکُنْ مِّنْکُمْ اُمَّۃ’‘ یَّدْعُوْنَ اِلَی الْخَیْرِ وَیَاْمُرُوْنَ بِالْمَعْرُوْفِ وَیَنْہَوْنَ عَنِ الْمُنْکَرِ ط وَاُولٰٓئِکَ ھُمُ الْمُفْلِحُوْنَO وَلَا تَکُوْنُوْا کَالَّذِیْنَ تَفَرَّقُوْا وَاخْتَلَفُوْا مِنْ م  بَعْدِ مَا جَآئَ ھُمُ  الْبَیِّنٰتِ ط وَاُولٰٓئِکَ لَھُمْ  عَذَاب’‘ عَظِیْم’‘O 
ضرور ہونی چاہیے تم میں ایک جماعت جو بلایا کرے نیکی کی طرف اور حکم دیا کرے بھلائی کا اور روکا کرے بدی سے اور یہی لوگ کامیاب و کامران ہیں۔اور نہ ہو جانا ان لوگوں کی طرح جو فرقوں میں بٹ گئے تھے اور اختلاف کرنے لگے تھے اس کے بعد بھی جب آ چکی تھیں ان کے پاس روشن نشانیاں اور ان لوگوں کیلئے عذاب ہے بہت بڑا۔ (القرآن)
    عالمی روحانی جماعت کاروانِ ناجیہ ایک اسلامی و روحانی جماعت ہے جو حضور نبی کریم ﷺ اور صحابہ کرام ؓ کی پیروکار ہے۔ کاروانِ ناجیہ تعصّب، گروہ بند ی اور مسالک کی قید سے بالاتر خاتمۂ فرقہ واریت، وحدتِ اُمت، اصلاحِ سیرت و کردا ر سازی اور انسانیت کی فلاح و بہبود کے لئے مصروفِ عمل ہے۔ یہ کاروان ا حکاماتِ خداوندی اور حضور نبیِ کریم ﷺ کی سیرت کو اپنے لئے مشعل راہ اور نجات کا وسیلہ    تسلیم   کرتاہے اور عملاً مسلمان ہونے کو اپنی پہچان اور تشخص ثابت کرنے پر کاربند ہے۔ 
    کاروانِ ناجیہ کا مشن و مقصد اپنے اسلاف کے تابناک ماضی کو عملا ً ثابت کرنا، مسلمانوں میں رائج بدعات، دین اسلام کے نام پر باہمی تضاد، دشمنی، تعصّب ، گروہ بندی اور گفتار و کردار میں تضاد کو ختم کر نا  اور مسلمانوں کو خوابِ غفلت سے بیدار کر نا ہے۔ کاروانِ ناجیہ دین اسلام کو محض صورت سازی، تحریر و تقاریر اور رسم و رواج تک محدود کرنے کی بجائے اس کی حقیقت کو اُجاگرکرنے میں مصروفِ عمل ہے تاکہ معاشرے سے بدامنی، وحشت، ظلم و بربریت اور بداعمالیوں کا خاتمہ ہو سکے ۔

ناجیہ

ناجیہ کے لغوی معنی نجات یافتہ، فلاح پانے والا، کامیاب اور کامران کےہیں۔ 

    
اصطلاحاً ہر وہ اہلِ ایمان جو دینی و دنیاوی امور ( عقیدہ ، عمل ، فکر اور معاملاتِ زندگی) میں رسول اللہ ﷺ اور صحابۂ کرام ؓ  کا پیروکار ہو، ناجیہ ہے۔ اہلِ ناجیہ ، قرآن و سنت پر عامل، اختلافی مسائل سے دور، قلوب و اذہان میں فلاحِ انسانیت کے جذبے اور نجاتِ اُمت کی فکر سے سر شار ہوتے ہیں۔ ناجیہ تمام اہلِ حق اور انکی خدمات کو قدرکی نگاہ سے دیکھتے ہیں لیکن کامیابی و کامرانی کےلئے سیرتِ رسولﷺ کو اپنے لئے مشعل را ہ تسلیم کرتے ہیں۔ ناجیہ کسی خاص قوم، قبیلہ، فرقہ یا مسلک کا نام نہیںبلکہ وہ اہلِ ایمان جو یقین و ایمان، نیت و اخلاص اور گفتار و کردار میں سیرتِ رسول ﷺ پر عمل پیرا ہوں وہ ناجیہ ہیں۔ چاہے وہ کسی بھی زمانے(ماضی، حال یا مستقبل) میں ہوں۔ الغرض ناجیہ اہلِ سنت والجماعت یعنی حضور نبی کریم ﷺ اور صحابہ کرام ؓ کی پیروکار جماعت ہے۔ اگر ہم اپنے اسلاف کی روز مرہ زندگی کا مطالعہ کریں تو معلوم ہو گا کہ سیرتِ رسول ﷺپر عمل پیرا ہو کر ہی انہیں ا پنی زندگیوں میں اللہ تعالیٰ کی رضا اور خوشنودی کی بشارت ملی۔